غزل۔دل کی دنیا

غزل۔دل کی دنیا Cover Image

دل کی دنیا کو بسانے چل پڑا دل

مدّتوں کے بعد پھر ضد پہ اڑا دل

 

حسن ، آنکھیں ، زلف اور لب کے مخالف

عشق کے میداں میں تنہا ہے کھڑا دل

 

جب سے دل نے ہے لگائی خود کی بازی

حسن والو !  دشمنی میں آپڑا دل

 

 اللہ اللہ اِس کی ہمّت کو سلامی

 سب حریفوں سے اکیلا ہی لڑا دل

 

زلف پر خم ، جنبشِ لب اور دم خم

اِس طرف یہ ، اُس طرف اِن سے بڑا دل